مقبوضہ جموں وکشمیر میں پوسٹرچسپاں، لوگوں سے حیدر پورہ کی طرف مارچ کی اپیل
سرینگر28اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے محاصروں اورتلاشی کی کارروائیوں کے باوجودمختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں سے قائد تحریک سید علی گیلانی کے یوم شہادت پرانہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے یکم ستمبر جمعہ کو حیدر پورہ سرینگر کی طرف مارچ کی اپیل کی گئی ہے۔
سید علی گیلانی نے یکم ستمبر 2021کو سرینگرکے علاقے حیدرپورہ میں اپنی رہائش گاہ پر نظربندی کے دوران جام شہادت نوش کیاتھا جہاں وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے نظر بند تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ، جموں و کشمیر جسٹس اینڈ پیس انیشیٹو، نوجوانان حریت جموں کشمیر، جموں و کشمیر جسٹس لیگ فورم، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ، ریزسٹنس یوتھ فورم،جموں کشمیر ڈیموکریٹک یوتھ فورم اوردیگر تنظیموں کی جانب سے سرینگر کے مختلف علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور بجلی کے کھمبوں پر چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں ائمہ مساجد، خطیبوں اور علمائے کرام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سید علی گیلانی اور دیگر شہدائے کشمیرکے لیے خصوصی دعائوں کا اہتمام کریں۔ پوسٹروں میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قائد تحریک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے حیدر پورہ کی طرف مارچ کریں۔بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سید علی گیلانی کی میت کو چھین کرانہیں ان کی مرضی کے برعکس رات کے اندھیرے میں حیدر پورہ کے قبرستان میں سپرد خاک کیاتھا۔ سید علی گیلانی کے اہل خانہ کے مطابق وہ مزار شہداء عیدگاہ سرینگر میں اپنی تدفین چاہتے تھے۔
دریں اثناء سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، محمد یوسف نقاش، محمد یاسین عطائی، شیخ عبدالمتین، الطاف حسین وانی، شمیم شال، شیخ یعقوب، زاہد اشرف، امتیاز وانی، ایڈووکیٹ پرویز احمد، حاجی محمد سلطان بٹ، قاضی عمران اور سید گلشن احمدسمیت مقبوضہ جموں وکشمیر اور آزادجموں وکشمیرکے متعدد حریت رہنمائوں نے قائد تحریک سید علی گیلانی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قائد کی میراث آج بھی کشمیر کی سیاسی زندگی پر حاوی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی ایک بلند پایہ شخصیت تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی وکالت میں صرف کی۔