مقبوضہ کشمیر:قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی کی برسی کے موقع پر سخت پابندیاں نافذکر دیں
حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے شہید رہنماء کو شاندار خراج عقیدت
سرینگر01 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ نے تحریک آزادی کے عظیم قائد سید علی گیلانی کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر لوگوںکو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں انکی قبر پرفاتحہ خوانی کیلئے جانے سے روکنے کیلئے سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
حیدر پورہ میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو شہید رہنما کی قبر پر فاتحہ خوانی کرنے سے روکا جا سکے۔ کسی کو بھی قبرستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔سیدعلی گیلانی کو انکے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے دعائیہ تقاریب کا سلسلہ جاری ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور حریت تنظیموں بشمول حکیم عبد الرشید ،شبیر احمد،غلام نبی وار، عاقب وانی،ایڈووکیٹ مزمل ،حافظ رفیق احمد ،قاضی اسراراورتحریک حریت جموں و کشمیر، ڈیموکریٹک یوتھ فورم اور یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین مولانا مصعب ندوی، جموں کشمیر پیپلز ریزسٹنس پارٹی کے چیئرمین امتیاز احمد اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر پروفیسر زبیر نے الگ الگ تعزیتی اجلاسوں میں شرکت کی۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کی جدوجہد آزادی کشمیرکی تاریخ کا سنہری باب ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں جدوجہد آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ۔ وادی کشمیر اور جموں خطے کے کچھ علاقوں میںسید علی گیلانی کی بلندی درجات کیلئے جلوس نکالے گئے۔ اس موقع پر شرکا نے عظیم قائد کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔
واضح رہے کہ سید علی گیلانی نے یکم ستمبر2021 کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں اپنی رہائش گاہ میں بھارتی پولیس کی حراست کے دوران شہادت پائی تھی جہاں انہیں ایک دہائی سے زائد عرصے تک مسلسل نظربند رکھا گیاتھا۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروںنے سیدعلی گیلانی کی وصیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں انکی میت قبضے میں لیکر حیدر پورہ سرینگر کے قبرستان میں انکی زبردستی تدفین کردی تھی۔