بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نیشنل کانفرنس کے اتحاد کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، عمر عبداللہ
سرینگر:
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ بعد میں کیاجائے گا۔
عمر عبداللہ نے سرینگر میںایک میڈیا انٹرویو میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ بی جے پی کی کٹھ پتلیاں اقتدار کیلئے بھارتیہ جنتاپارٹی کے ساتھ نیشنل کانفرنس کے اتحاد کی افواہیں پھیلا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان کٹھ پتلیوں کو پہلے اس سوال کا جواب دینا چاہیے کہ وہ بی جے پی کی حکومت سے کیوں مراعات اور فوائد حاصل کر رہے ہیں؟ انہوںنے کہاکہ اگر نیشنل کانفرنس نے اقتدار کیلئے بی جے پی سے اتحاد کرنا ہوتا تو ہم 2018میں ہی اتحاد کرچکے ہوتے ۔جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کے حالات کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بندوق کی نوک پر امن قائم کیاگیا جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں آزادی صحافت کی صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہاکہ کوئی بھی اخبار مودی حکومت کے اقتدار پر تنقید کی جرات نہیں کرتا ہے اورسرکاری پریس ریلیز ہی اخبارات کی زینت بنتی ہیں ۔