مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، مشعال ملک
اسلام آباد08ستمبر ( کے ایم ایس ) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر میں اختلافی آوازوں کو دبانے کیلئے ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں تاہم وہ تحریک آزادی کے شعلوں کو بجھانے میں بری طرح ناکام ہے ۔
مشعال حسین ملک نے ان خیالات کا اظہار جموںوکشمیر سیلف ڈٹرمینیشن مومنٹ انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجات حسین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں آج اسلام آبادمیں ان سے ملاقات کی۔ مشعال حسین ملک نے کہا کہ بھارت کا جنگی جنون مسلسل بڑھتا جا رہا ہے جسکی وجہ سے یہ پورا خطہ مسلسل غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔ انہوںنے کہا کہ عالمی برادری کو غیر ذمہ دارانہ اور ہٹ دھرمی پر مبنی بھارتی رویے کا نوٹس لینا چاہیے ا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 10 لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں نے کشمیریوںکا جینا دو بھر کر رکھا ہے جبکہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے بھارت کو نہتے کشمیریوں پر مظالم کی شہ مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو تیسری دنیا کی دو ایٹمی طاقتوں کو ان کے حال پر چھوڑنے کے بجائے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے موثر انداز میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔مشعال ملک نے کہا کہ بھارت نے ان کے شوہر محمد یاسین ملک سمیت بیشتر حریت رہنماو¿ں کو غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف آواز اٹھانے پر غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے ۔
راجہ نجابت حسین نے مشعال حسین ملک کو وزیراعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مقرر ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لئے تارکین وطن کشمیری اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج مسئلہ کشمیر کی وجہ سے پوری دنیا کا امن داﺅ پر لگا ہوا ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ انکی تنظیم برطانیہ، یورپ، پاکستان اور آزاد کشمیر میں کانفرنسز، سیمینار وغیرہ منعقد کر کے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ سیلف ڈٹرمینیشن موﺅمنٹ انٹرنیشنل محمد یاسین ملک اور دیگر اسیر حریت قائدین کی رہائی کے لئے بھی اپنی کوششیں تیز کر رہی ہے۔ ملاقات میں یوتھ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین عبدالقادر،سبین حسین ملک اور کنول حیات بھی موجود تھے۔