اقوام متحدہ کے سربراہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں مدد کریں: فاروق رحمانی
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے جموں وکشمیرکے لوگوں کے حق خود ارادیت کے مسئلے کو اقوام متحدہ کے منشور اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے سلسلے میں عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام ایک خط میں کہاہے کہ عالمی ادارے کی قراردادیں بھارت اور پاکستان کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کرانے کا پابند کرتی ہیں تاکہ جموں و کشمیر کے باشندوں کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لئے ان کی خواہشات معلوم کی جاسکیں۔ انہوں نے خاص طور پر بھارت کی موجودہ نسل پرست حکومت کی طرف سے 5اگست 2019کومقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد علاقے میں لوگوں کو درپیش سیاسی، معاشی اور نفسیاتی مسائل پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔فاروق رحمانی نے کہا کہ مقبوضہ علاقہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والے ظلم کے بھاری اور ناقابل تصور بوجھ تلے کراہ رہا ہے لیکن پھر بھی اقوام متحدہ نے اس پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں اکثریتی مسلم آبادی کے ساتھ مودی حکومت کے غیر انسانی رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں پر جابرانہ قوانین مسلط کردیے گئے۔متعدد سرکاری ملازمین کو برطرف کیا گیا، طلباء اور سکالرز کو قید کیا گیا، ان کو ڈگریوں سے محروم کیا گیا، مکانات اورزمینیں چھینی جارہی ہیں، نوجوانوں کے خلاف جھوٹے فوجداری مقدمات قائم کئے جارہے ہیں اور فوجی کیمپوں میں ان کی روزانہ حاضری کو لازمی قرار دیا گیاہے۔فاروق رحمانی نے کہا ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ، آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین 1990سے بہت پہلے لاگو کیے گئے تھے اور اب بھی رائج ہیں جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیرکو غیر قانونی طور پر بھارت میں ضم کر دیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پر ظلم و ستم کی انتہا کردی گئی ہے اور پاکستان میں ان کے رشتہ داروں کی جھوٹی فہرست تیار کی گئی ہے تاکہ انہیں ان کے ناکردہ گناہوں پر بلیک میل کیا جا سکے۔ فاروق رحمانی نے اپنے خط میں کہا کہ یہ صورتحال ہر زاویے سے اقوام متحدہ کے دائرہ کار میں آتی ہے اور اس پر کارروائی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اس صورتحال میں عالمی برادری کا تماشائی بن کر رہنا مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے جبر کی حمایت کے مترادف ہوگا۔فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ جنرل اسمبلی کے موجودہ اجلاس میں مداخلت کریں اور بھارت اور متعلقہ حلقوں کے سامنے یہ مسئلہ اٹھائیں تاکہ نئی دہلی کو جموں و کشمیر کے باشندوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جا سکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو بتایا کہ تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امید ظاہر کی کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں مدد کریں گے۔