بھارت

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کا بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر منظم ظلم و ستم پراظہار تشویش

wwwwwواشنگٹن ڈی سی : امریکہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے ارکان نے بھارت کے بارے میں ایک سماعت کے دوران مودی حکومت کے تحت مذہبی اقلیتوں پر منظم طریقے سے ظلم و ستم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف ) انسانی حقوق اور مذہبی آزادیوں کی شدید خلاف ورزیوں پرگزشتہ چارسال سے بھارت کو خصوصی تشویش والا ملک قراردینے کی سفارش کررہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے اس سفارش پر عمل درآمدنہیں ہوتا۔سماعت کے دوران کمشنر ڈیوڈ کری نے کہاکہ مجھے یقین ہو گیا ہے کہ بھارت جمہوری حکومت ہوتے ہوئے مذہبی اقلیتوں پر سب سے زیادہ منظم طریقے سے ظلم و ستم کرنے والا ملک ہے اور میں یہ سنجیدگی سے کہتا ہوں۔کمیشن کے چیئر پرسن ربی ابراہم کوپر نے کہا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کے حالات میں حالیہ برسوں میں نمایاں طور پر کمی آئی ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں، دلتوں، آدیواسیوں کو بڑھتے ہوئے حملوں اور دھمکیوں کا سامناہے۔انہوں نے کہاکہ ان رجحانات اور امریکی خارجہ پالیسی پر ان کے اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔وائس چیئرپرسن فریڈرک اے ڈیوی نے کہاکہ کمیشن کی رپورٹنگ میں متعدد بھارتی ریاستوں میں تبدیلی مذہب، مذہبی لباس، تعلیمی نصاب، بین المذاہب شادی اور گائے کے ذبیحہ پرقانونی پابندیوں کا نوٹس لیا گیا ہے جن کے مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں اور مقامی اوردرجہ فہرست قبائلی لوگوں پر منفی اثر پڑتے ہیں۔دیگر مقررین نے بھی امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں مذہبی آزادیوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرے۔ اقلیتی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر فرنینڈ ڈی ویرنس نے امریکی حکومت پر زوردیا کہ وہ بہت صاف گوئی سے کام لے اور اس بات کی نشاندہی کرے کہ بھارت میں شدید تشویش کے بہت سے معاملات ہیں،تاکہ امن کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہااگرہم ایسا نہیں کرتے ، تو ہم بھارت میں انتہائی خطرناک صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیںجس کے امریکہ پر اثرات مرتب ہوں گے۔ہیومن رائٹس واچ کی واشنگٹن ڈائریکٹر سارہ یگر نے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کھلے عام مودی حکومت کی حمایت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ واشنگٹن میں وزیر اعظم مودی کا حال ہی میں پرتپاک استقبال کیا گیا ۔ہندوز فار ہیومن رائٹس کی شریک بانی سنیتا وشواناتھ نے انڈین امریکن مسلم کونسل (IAMC)، دلت یکجہتی فورم، فیڈریشن آف انڈین امریکن کرسچن آرگنائزیشنز، ہندوز فار ہیومن رائٹس، انڈیا سول واچ انٹرنیشنل اور نیو یارک اسٹیٹ کونسل آف چرچزکی جانب سے ایک بیان پڑھا۔وشواناتھ نے کہاکہ ہم مایوس ہیں کہ مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دلتوں کو جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا ہے، اس پینل میں بولنے کے لیے مدعو نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کمیشن کی طرف سے بھارت کو مسلسل تین سال تک خصوصی تشویش والا ملک قراردینے کی سفارش کو بائیڈن اور ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے مسترد کرنا ایک پریشان کن مثال ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button