بھارت جابرانہ پالیسی ترک کر کے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور گھروں پر بلا جواز چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں اپنے مجلس عاملہ کے اجلاس میں کہا کہ بھارتی فوجیوں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور سٹیٹ انویسٹی گیش ایجنسی کے اہلکاروں نے آزادی پسند کشمیریوں کی رہائش گاہوں پر چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ چھاپوں کے دوران مکینوں کو سخت ہراساں کیا جاتا ہے ،گھریلو اشیاءکی توڑ پھوڑ کی جاتی ہے اور لیپ ٹاپ ، موبائل فون اور دیگر قیمتی چیزین ضبط کر لی جاتی ہیں۔
اجلاس میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز آزادی پسند کشمیریوں کو خوف ودہشت کا شکار کرنے کیلئے ان کے گھر پر پے در پے چھاپے مار رہی ہیں تاہم بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے حق خودارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔
اجلاس میں بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی جابرانہ پالیسی ترک کر کے کشمیریوںکو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دے۔
اجلاس میں شریک حریت رہنماﺅں نے کہا کہ جموںوکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے لہذا بی جے پی کی ہندو تو ا حکومت کی طرف سے بھار تی ہندوﺅں کو علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کی فراہمی اور انہیں ووٹنگ کا حق دینا عالمی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔