اقوام متحدہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے ، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر 29ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ کشمیری 1947 سے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط اور سیاسی ناانصافیوں کے خلاف جدوہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پرزوردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں بشمول غلام محمد خان سوپوری، محمد سلیم زرگر، فریدہ بہن جی، یاسمین راجہ، امتیاز ریشی اور میر شاہد سلیم نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت بھارتی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جنیوا کنونشن کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کوبگاڑنے اور ثفافتی تبدیلیاں لانے کیلئے ایک منظم مہم شروع کر رکھی ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے غیر کشمیری ہندوئوںکو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس کے اجرا کے علاوہ نئے ظالمانہ قوانین نافذ کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے تمام تر ظلم وجبر اور کشمیر دشمن اقدامات کے باوجود کشمیریوں کے اپنے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد سے روکنے میں مکمل طورپر ناکام رہا ہے ۔
ادھرڈیموکریٹک حریت فرنٹ کے چیئرمین چودھری شاہین اقبال، تحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹری فیاض احمد، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین مولانا مصعب ندوی، جموں و کشمیر پیپلز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد عاقب، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین محمد عاقب ندوی ،جموں و کشمیر پیر پنجال فریڈم موومنٹ کے چیئرمین قاضی اسرار اور جموں وکشمیر عوامی پارٹی کے چیئرمین ملک نور محمد نے اپنے الگ الگ بیانات میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، فاروق احمد ڈار، سید شاہد شاہ، سید شکیل احمد، مشتاق الاسلام، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، شریف سرتاج ، عبدالمجید ڈار المدنی ،احمد شیخ، محمد ایوب میر ، جاوید احمد اور محمد ایوب سمیت ہزاروں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی جھوٹے الزامات کے تحت بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوںمیں مسلسل غیر قانونی نظربندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کبھی بھی بھارتی فوجی تشدد اور اس کے غیر قانونی تسلط کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرلینی چاہیے اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے کر تنازعہ کشمیر کوپر امن طورپرحل کرنا چاہیے۔ حریت رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بندا کرنے اور جنوبی ایشیاء کے خطے کے سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ سے مداخلت کا بھی مطالبہ کیا۔