سرینگر: ہائیکورٹ نے صحافی کے خلاف درج’ ایف آئی آر‘ کالعدم قراردیدی
سرینگر 26 اگست (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں ہائیکورٹ نے صحافی آصف اقبال نائیک کے خلاف درج ایف آئی آر کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صحافت پر حملہ اور پولیس کے اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے آصف اقبال نائیک کے خلاف ایف آئی ار 2018میں کپواڑہ تھانے میں درج کی تھی جس کے خلاف انہوں نے ایڈووکیٹ فہیم شوکت بٹ کے ذریعے ہائیکورٹ میں عرضداشت دائر کر رکھی تھی ۔
مقبوضہ جموں وکشمیر ہائیکورٹ نے بدھ کے روزایف آئی آر کالعدم قرار دیدی اور کہا کہ ایک رپورٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے آزادی صحافت پر کوئی زنجیر نہیں ڈالی جا سکتی۔ عدالت نے کہا کہ ایک صحافی کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج آزادی صحافت پر حملہ اور پولیس کے اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ جس انداز اور طریقے سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ واضح طور پر جواب دہندگان کی طرف سے بد عنوانی کی عکاسی کرتی ہے جنہوں نے صحافی کو خاموش کرنے کا منفرد طریقہ منتخب کیا جو بلاشبہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
آصف اقبال نے ایک ایسے شخص کی کہانی رپورٹ کی تھی جسے تھانے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بعد ازاں اسکی پاداش میں آصف اقبال کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔