APHC-AJK

کل جماعتی حریت کانفرنس کی ”ڈی ایف پی” پر پابندی کی مذمت

download (1)

 

سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی سربرراہی میں قائم جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی )پر پابندی کی مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں، سول سوسائٹی کارکنوں اور مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے کہا کہ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی پر پابندی کا اقدام سراسر بلا جوا ز ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر کشمیریوںکو اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کا حق دیتا ہے ، شبیر احمد شاہ کی تنظیم ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی بھی مذکورہ حق کیلئے پر امن جدوجہد کر رہی ہے لہذا انکی پارٹی پر پابندی کا کوئی جواز نہیں ہے۔حریت رہنمائوں اور دیگرنے کہا کہ نریندر مودی کی بھارتی حکومت آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے لیے نہ صرف کنٹرول لائن پر صورتحال کو پھر سے خراب کر رہی ہے بلکہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی جماعتوںپر پابندی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ڈی ایف پی پر پابندی سے قبل جماعت اسلامی جموں و کشمیر، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اور دختران ملت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے جو مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کے سوا کچھ نہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا کہ مودی حکومت نے رواں برس جنوری میں سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکواٹر کوبھی ضبط کر لیا۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی حکومت آزادی پسند تنظیموں پر پابندی سے اپنے مذموم مقاصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گی اور وہ غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھیں گی۔انہوںنے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ بھارت کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کوشاں مقبوضہ جموںوکشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی سے روکیں۔سرینگر میں دیگر سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے ڈی ایف پی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ جمہوریت کی روح کے منافی ہے۔
ادھرجموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے ترجمان ڈاکٹر عرفان نے سرینگر میں ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے ڈی ایف پی پر پابندی عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ حیثیت کی وجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایف پی ایک سیاسی تنظیم ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button