مظفر آباد :آزاد کشمیر کے نوجوان کے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
مظفرآباد28اکتوبر (کے ایم ایس )
پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں بھارت کی جیل میں گزشتہ 18برس سے قید آزاد کشمیر کے نوجوان ضیا مصطفی کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے ضیا مصطفی شہید کی تصاویر والے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری نوجوان کے جعلی مقابلے میں ماورائے عدالت قتل کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کی گئی تھی ۔ مظاہرے سے وزیر بلدیات آزاد کشمیر خواجہ فاروق احمداور پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی کے علاوہ شوکت جاوید میر، عتیق الرحمن دانش، مولانا عظمت کشمیری ، حریت رہنما مشتاق السلام، ڈاکٹر منظور احمد اور عثمان علی ہاشم نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ پونچھ میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے کوٹ بھلوال جیل جموںمیں غیر قانونی طورپر نظربند آزاد کشمیرکے نوجوان ضیا مصطفی کاماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ضیا مصطفی نے اٹھارہ برس تک جیل میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی اور سزا کی تکمیل پر رہائی کے بجائے اسے بے رحمی سے پونچھ کے جنگل میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کردیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ ضیامصطفی کا نام عالمی ریڈ کراس کی بھارت میں قید پاکستانی قیدیوں کی فہرست میں شامل تھا اور اس کا بہیمانہ قتل قیدیوں کے تحفظ کے عالمی قوانین ، پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدوں کی صریحا خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیری نظربندوں کا ماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کے عالمی اداروں کیلئے ایک کھلا چیلنج ہے۔ مقررین نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ ضیا مصطفی کے قتل میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کیخلاف کاروائی کرے۔ انہوںنے حکومت پاکستان سے بھی اپیل کی کے وہ ضیا مصطفی کی میت سفارتی ذرائع سے واپس منگوا کر لواحقین کے حوالے کرنے کیلئے فوری اقدامات کرے۔