یاسین ملک کی روبیہ سعید اغوا مقدمے میں عدالت میں خود پیش ہو نے اورگواہوں پر جرح کی درخواست
جموں 13 جولائی (کے ایم ایس) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک نے آج ( بدھ ) جموں کی خصوصی عدالت سے روبیہ سعید کے اغوا سے متعلق ایک مقدمے میں از خود پیش ہو نے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اسکی اجازت نہ ملنے کی صورت میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کر نے کا اعلان کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مقدمہ 8 دسمبر 1989 کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی موجودہ سربراہ محبوبہ مفتی کی بہن روبیہ سعید کے اغوا سے متعلق ہے۔ ان کی بہن کو پانچ دن بعد 13 دسمبر کو رہا کر دیا گیاتھا۔
حکام کے مطابق یاسین ملک جنہیں حال ہی میں ایک بھارتی عدالت نے اپنے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔لبریشن فرنٹ کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے عدالت میں پیش ہونے کے لیے بھارتی حکومت کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ اس نے خود گواہوں کے جرح کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ اگر بھارتی حکومت نے ان کی درخواست قبول نہیں کی تو وہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ بھارتی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے گزشتہ برس جنوری میں رو بیہ سعید اغوا مقدمے میں یاسین ملک سمیت 10 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی تھی۔