بھارتی پارلیمنٹ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران اکھاڑا بن گئی
ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل سے بی جے پی کے2لیڈرزخمی
نئی دلی:
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بی آر امبیڈکر کے بارے توہین آمیز بیان کے خلاف احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل سے بھارتی پارلیمنٹ اکھاڑا بن گئی۔حکمران بھارتیہ جنتاپارٹی اور کانگریس دونوں ایک دوسرے کے ارکان کو پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے دھکے دیتے رہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی دھکم پیل کے دوران بی جے پی کا وزیر زخمی ہوگیا۔ حکمران جماعت بی جے پی نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کردیاہے۔بی جے پی کے ارکان کاکہنا ہے کہ راہل گاندھی نے ایک رکن پارلیمنٹ پرتاپ چندر سارنگی کو دھکا دیا، جو ایک اور رکن مکیش راجپوت پر گرااوردونوں زخمی ہوگئے۔ بی جے پی ایم پی پرتاپ چندر سارنگی کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے انہیں دھکا دیا اور وہ مکیش راجپوت پر گرے اور دونوں زخمی ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ سیڑھیوں کے پاس کھڑے تھے جب راہل گاندھی آئے اور ایک رکن پارلیمنٹ کو دھکا دیا جو ان پر گر پڑے۔ بی جے پی نے اعلان کیاکہ اس ہنگامہ آرائی پر پولیس میں شکایت درج کرائے گی۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر اور بنسوری سوراج نے سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں راہل گاندھی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
واضح رہے کہ انڈیا گروپ کے لیڈروں نے بدھ کو وزیر داخلہ امیت شاہ کیخلاف پارلیمنٹ ہائوس کے احاطے میں احتجاج کیا۔ ان کاکہناتھاکہ امیت شاہ نے بی آرامبیڈکر کی توہین کی ہے اور انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اس احتجاج کے دوران ایوان بالا راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے، ایوان زیریں -لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی، رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا سمیت کئی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بی آر امبیڈکر کی توہین کی ہے۔