کشمیری شالوں پر 28فیصد جی ایس ٹی کے نفاذسے ہزاروں کاریگر بے روزگار ہوجائیں گے ، پی ڈی پی
سرینگر:
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے کشمیری شالوں پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس(جی ایس ٹی) 12فیصد سے بڑھا کر 28فیصد کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے جموںو کشمیر کی پہلے ہی کمزور معیشت تباہ اور ہزاروں کاریگربے روزگار ہو جائیں گے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پی ڈی پی کے سینئر رہنما نعیم اختر نے سرینگر میں ایک بیان میں جی ایس ٹی ٹیکس میں اضافے کو جموںوکشمیر کی معیشت کیلئے تباہ کن قراردیتے ہوئے کہاکہ کشمیری کاریگروں اورتاجروں کو بھاری ٹیکسوں کے بوجھ تلے کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کشمیری شالوں کی صنعت کی تاریخی اہمیت کواجاگر کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری ہنر مند کاریگر مشکل حالات کے باوجود دستکاریوں کو صدیوں پرانی اس صنعت کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ کشمیری شال بنانے والے، اپنی نازک انگلیوں سے، ایسے شاہکار تخلیق کرتے ہیں جن کی عالمی سطح پر تعریف کی جاتی ہے۔ یہ مجوزہ ٹیکس ان کے تاریخی اور ثقافتی ورثے پر حملے اور ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے ۔ نعیم اختر نے مزید کہاکہ مجوزہ ٹیکس کے ذریعے کشمیر کی دستکاریوں پر انحصار کرنے والے خاندانوں کو فاقہ کشی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔