مقبوضہ جموں و کشمیر

فاروق رحمانی کی مسجد اقصیٰ اور جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ پرپابندیوں کی مذمت

download (2)اسلام آبادکل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے اسرائیل اور بھارت کی طرف سے مسجد اقصیٰ اور جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ پرپابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کومذہبی آزادی کے عالمی اصولوں کے منافی قراردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے سرینگر کی جامع مسجد کو سیل کر کے مسلمانوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمامیر واعظ عمر فاروق کو 3نومبر 2023کو مسلسل چوتھے جمعہ کو گھر میں نظر بند کرکے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ اگر پابندیوں کا مقصد لوگوں کو القدس پر غیر قانونی قبضے اور فلسطینیوں کی نسل کشی خاص طور پر عام شہریوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج سے روکنا ہے، تو اسرائیل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے اور دنیا بھر میں لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے اور ان کے پاس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے کا پوراحق ہے۔ انہوں نے کہاکشمیری کبھی بھی ایسی صورت حال سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں اپنی طویل آمرانہ پالیسیوں کے نتائج کا ازسرنو جائزہ لے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرکے اور کشمیریوںکی مذہبی اور شہری آزادیوں کو دباکر حل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کو بنیادی انسانی اور شہری حقوق کی پرواہ کیے بغیر غلاموں کی طرح قید کیا گیاہے اور ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے جسے پوری آبادی کا دم گھٹ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ القدس کشمیری عوام کے مذہبی عقیدے کا حصہ ہے اور حق خود ارادیت دنیا کی دیگر اقوام کی طرح قومی شناخت کے تحفظ کے لئے ان کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو جلد از جلد حل کرے اورعلاقائی امن کو خطرے میں نہ ڈالے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button