مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بچے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکار

images (19)بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر میں ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا
سرینگر04جون( کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر میںبھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں گزشتہ33برس کے دوران 910کشمیری بچوںکو شہید کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ” جارحیت کا شکار بے گناہ بچوں کے عالمی دن” کے موقع پر آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے یکم جنوری 1989 سے اب تک شہیدکئے جانے والے 96ہزار54 کشمیریوں میں 910 بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کے نتیجے میں علاقے میں 1لاکھ 7ہزار 8سو60 بچے یتیم ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 19 سال سے کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد کالے قوانین کے تحت مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میںبند ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 سے اب تک بھارتی فوجیوں کی طرف سے فائر کیے گئے پیلٹ لگنے کے نتیجے میں طلباء سمیت بیسیوں کم عمر لڑکے اورلڑکیاں زخمی ہوئیں جن میں سے درجنوں بصارت سے محروم ہوگئے۔
جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ نے سرینگر میں ایک بیان میں بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آئیں اور کشمیری بچوں کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے بچائیں۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع اسلام آباد کے علاقے رشی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ نوجوان کی لاش ناقابل شناخت تھی جو ایک گھر کے ملبے سے برآمدکی گئی جس کو فوجیوںنے کیمیائی مواد استعمال کرکے تباہ کردیاتھا۔ آپریشن کے دوران فوجیوں کی فائرنگ سے ایک شہری بھی زخمی ہوا۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں تین بھارتی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔
نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مسلم اکثریت والی وادی کشمیرمیں کشمیری پنڈتوں کے لیے اسرائیلی طرز پر نوآبادیاتی بستیاں قائم کرنے کی غرض سے آٹھ محفوظ زون قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کل نئی دہلی میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی صدارت میں اعلی سطح کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ کشمیر پر گہری نظر رکھنے والوں اور سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ اس منصوبے کے تحت بھارت اپنے ہندو شہریوں کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں مستقل طور پر آباد کرنا چاہتا ہے تاکہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جاسکے جس طرح اسرائیل نے فلسطین میں کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کو دبانے کے لیے کشمیری پنڈتوں کو آباد کرنے کی آڑ میں علاقے میں ہندوتوا دہشت گردوں کو لانا چاہتی ہے۔
اھر ضلع شوپیاں کے علاقے اگلر زینہ پورہ میں دستی بم کے دھماکے میں دو غیر کشمیری مزدور زخمی ہوگئے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button