کیپٹن بھوپیندر سنگھ کی سزا کی معطلی سے ’جے کے سی سی ایس“ کی رپورٹ کی تقویت ملے گی، بھارتی نیوز پورٹل
نئی دہلی: شوپیاں جعلی مقابلے میں تین بیگناہ کشمیری نوجوانوں کے قتل کے مجرم بھارتی فوج کے کیپٹن بھوپیندر سنگھ کی عمرقید کی سزا کی معطلی سے اس بات کی مزید تقویت ملے گی کہ بھارتی فوجیوں کومقبوضہ جموں و کشمیر میں بیگناہ شہریوں کے قتل کی مکمل چھٹی حاصل ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی آن لائن نیوز پورٹل ”دی لیفلیٹ“ نے اپنی ایک رپورٹ میں جموںوکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی ( جے کے سی سی ایس) کی 2012کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کو حاصل استثنیٰ کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے تھے۔ جے کے سی سی ایس نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ’ گزشتہ 22برس میں قانونی چارہ جوئی کی ایک بھی درخواست منظور نہیں کی گئی جو مجرم بھارتی فوجیوں کو تحفظ دینے کے عمل کی واضح نشاندہی کرتا ہے۔ دی لیفلیٹ نے لکھا کہ کیپٹن بھوپندر سنگھ کی عمر قید کی سزا معطل کیے جانے کے جسٹس راجندر مینن کی سربراہی میں دو رکنی ٹریبونل کے 9 نومبر کے حالیہ حکم سے جے کے سی سی ایس کی مذکورہ رپورٹ کو بھی تقویت ملے گی۔نیوز پورٹل نے اپنی رپورٹ میں افسوس ظا ہر کیا کہ حقائق پر مبنی رپورٹس جاری کرنے پر جے کے سی سی ایس آج کل زیر عتاب ہے جبکہ بھارتی فوج کے مجرم کیپٹن بھوپندر سکھ کو آزاد کر دیا گیا۔کیپٹن بھوپیندر سنگھ کی قیادت میں بھارتی فوجیوں نے 18جولائی 2020کو جموں خطے کے ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں امتیاز احمد، ابرار احمد اور محمد ابرار کو مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کر کے انہیں عسکریت پسند قرار دیا تھا۔ تاہم بعد میں تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ یہ تینوں عام کشمیری نوجوان تھے ۔