مقبوضہ جموں و کشمیر

اقوام متحدہ کے سربراہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بچوں کی حالت زار کا نوٹس لیں

APHC (1)سرینگر:مختلف جیلوں میں نظربندکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے کہاہے کہ آج جب دنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچے بھارتی مظالم سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں نے اپنے پیغامات میں اقوام متحدہ کے سربراہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری کی توجہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں ہزار وںبچوں کی حالت زار کی طرف مبذول کرائی۔حریت رہنمائوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری بچوںکو درپیش مشکلات کا ادراک کریں اوران کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت پر دبا ئوڈالیں۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کا ظلم وجبر مقبوضہ جموں وکشمیر کے آزادی پسند عوام کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدسے روک نہیں سکتا۔بھارت نے کالے قوانین کے تحت بے پناہ اختیارات کے حامل 10لاکھ سے زائدفوجیوں کوتعینات کر کے ایک کروڑ سے زائدلوگوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ حریت رہنمائوں نے جامع مسجد سرینگرمیں لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لیے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کی۔
دریں اثناء غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، زمرودہ حبیب اور محمد یوسف نقاش سمیت دیگرحریت رہنمائوں نے کشمیریوں کے منظم قتل عام کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام میں مصروف ہے جو نسل کشی ہے۔ ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر اور سید فیض نقشبندی،الطاف احمد بٹ، شیخ یعقوب، امتیاز وانی، اعجاز رحمانی اورمشتاق احمد سمیت دیگرحریت رہنمائوں نے اسلام آباد میں اپنے بیانات میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سوچی سمجھی سازش کے تحت کالے قوانین کا سہارا لیکربے گناہ کشمیریوں کو قتل اور گرفتار کر رہے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button