مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں بجلی کے بحران سے مودی حکومت کے ترقی کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی

Bulbسرینگر :غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری بجلی کے بدترین بحران نے مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں ترقی کے بلند و بانگ دعوئوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بجلی کی مسلسل لوڈ شیڈنگ نے مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔شدید سردموسم میں کشمیری عوام بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شدید مشکلات اور ذہنی اذیت کا سامنا ہے ۔مقبوضہ علاقے میں بجلی کئی کئی دن تک غائب رہتی ہے جس سے کشمیریوں کے معلومات زندگی کے علاوہ کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جس سے کشمیریوں میں اذیت ، بے بسی اورتکلیف کا احساس پیدا ہو رہا ہے اور وہ ذہنی اضطراب اور تنائو کاشکار ہو رہے ہیں ۔ انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسزسرینگر کے ڈاکٹر یاسر حسن راتھر نے کہاہے کہ مناسب حرارت اور روشنی کی کمی سیزنل ایفیکٹیو ڈس آرڈر میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں جاری بجلی کے شدید بحران سے لوگوں کی ذہنی صحت اور نفسیات بری طرح متاثر ہورہی ہے اورکشمیریوںمیں بے بسی کا احساس تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انسٹیٹیوٹ کے شعبہ نفسیات کے ڈاکٹر مقبول ڈار نے کہا کہ روشنی اور مزاج کا آپس میں براہ راست تعلق ہے۔ خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں جب دن کی روشنی کم ہوتی ہے۔ اگر کسی شخص کو کافی روشنی نہیں ملتی ہے، تو وہ ایک قسم کے ڈپریشن اور تھکن میں مبتلا ہوسکتا ہے ۔
ادھر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے مقبوضہ علاقے کا صنعتی شعبہ بھی تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے ۔مقبوضہ علاقے کے صنعتی شعبے کی مجموعی پیداوار میں 70 فیصد سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔تاجر لیڈروں نے بھی بجلی کی فراہمی میں ناکامی پر قابض انتظامیہ کو کڑ ی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جاوید ٹینگا نے کہا ہے کہ بجلی کے بحران سے نمٹنے میں قابض انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو ئی ہیں ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button