مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ انتظامیہ تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے: تاریگامی
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ )کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ علاقے کی موجودہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکام علاقے میں ترقی کے بلند وبانگ دعوے کر رہے ہیں اوردوسری طرف عوام کو بجلی کی بنیادی ضرورت بھی فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مقبوضہ جموں و کشمیر نئی دہلی کے براہ راست کنٹرول میں آیا ہے، لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی ترقی کے لیے توانائی کی دستیابی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ سی پی آئی-ایم لیڈر نے کہا کہ 2019کے بعد ترقی، روزگار اور سیاحتی صنعت کے فروغ کے حوالے سے بہت سے وعدے کئے گئے تھے لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر بجلی نہیں ہوگی تو سردیوں کے اس موسم میں کون کشمیر آئے گا؟انہوں نے کہاکہ کاروبار چاہے چھوٹے ہوں یا بڑے سب کو نقصان ہو رہا ہے، ایسی صورت حال میں وہ کیسے کام کریں گے اور کیسے ترقی کریں گے؟ تاریگامی نے کہا کہ صنعتوں کے لیے توانائی کی دستیابی لائف لائن ہے اور جب یہ فراہم نہیں کی رہی ہے تو ترقی کے بارے میں بات کرنامبالغہ آرائی اور محض لفظوں کا کھیل ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحت کا شعبہ بھی متاثر ہو رہا ہے، بجلی نہ ہونے کی صورت میں عوام کو صحت کی سہولیات کیسے میسر ہوں گی؟ ہمارے پاس بہترین ڈاکٹر دستیاب ہوسکتے ہیں لیکن کیا اس سے کوئی فرق پڑے گا؟ انہوں نے کہا کہ وافر آبی وسائل ہونے کے باوجود کشمیر ی اندھیرے میں ڈوب رہے ہیں کیونکہ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن کے بجلی منصوبوں پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔