خالصتان تحریک بھارت اور دنیا بھر میں مقیم سکھوں کی خاطر ایک آزاد وطن کے لئے کوشاں ہے: رپورٹ
اسلام آباد 31 اکتوبر (کے ایم ایس)خالصتان سکھوں کی ایک تحریک ہے جو بھارتی پنجاب میں ایک خودمختار ریاست کے قیام کے ذرےعے سکھوں کے لیے ایک آزاد وطن بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالصتان تحریک بھارت اور دنیا بھر میں مقیم سکھوں کو ایک آزاد وطن کے لیے جدوجہد کرنے کی ترغیب دے رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں سکھوں کے خلاف منظم طریقے سے امتیازی سلوک کے نتیجے میں تحریک نے زور پکڑا اور سکھ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک وہ علیحدہ وطن خالصتان حاصل نہیں کر لیتے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے خلاف سکھوں کی جدوجہد دراصل ہندوتوا کی بالادستی کے خلاف جنگ ہے۔ سکھ بہادر لوگ ہیں اور وہ مودی کے غاصبانہ تسلط کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ سخت پریشان ہے کیونکہ خالصتان کے تصور کے لئے دنیا بھر کے سکھوں میں گہری دلچسپی پیدا ہورہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق علیحدہ سکھ ریاست کا مطالبہ برطانوی سلطنت کے زوال کے بعد شروع ہو ا اور خالصتان کے نام پر علیحدہ وطن کا قیام ہر سکھ کا خواب ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں قائم ایک تنظیم ”سکھز فار جسٹس “خالصتان کے قیام کے لیے بھارت سے پنجاب کی علیحدگی کی حمایت کرتی ہے اور اس نے بھارت کا نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ اور ہماچل پردیش کو خالصتان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ”سکھز فار جسٹس“ نے بھارت سے ریاست پنجاب کی علیحدگی کے لیے مہم شروع کر دی ہے اور سکھوں کی خاطر الگ وطن کے لیے ریفرنڈم کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سکھوں کو بھارتی حکومتوں کی طرف سے متواتر اورمنظم طریقے سے ظلم و ستم اور استحصال کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حق خود ارادیت تمام لوگوں کا ناقابل تنسیخ حق ہے اور سکھ واضح طور پر اس حق کے اہل ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ عالمی برادری کو بھارت میں سکھوں پر ہونے والے مظالم پر اپنی خاموشی توڑدینی چاہیے۔