بھارت صحافیوں کیخلاف تحقیقات کا سلسلہ بند کرے، سی پی جے
نیویارک: نیویارک میں قائم عالمی صحافتی تنظیم ”کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس “نے کہا ہے کہ بھارتی حکام کو پولیس میںمسلم مخالف تعصب کے الزامات پر رپورٹنگ کرنے پر فری لانس صحافیRejaz M Sheeba Sydeekکے خلاف تمام تحقیقات ختم ، انکا کا موبائل فون واپس اور ان کے ساتھیوں کو ہراساں کرنا بند کرنا چاہیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی پی جے نے ایک بیان میں کہا کہ 31 اکتوبر کو کیرالہ پولیس نے Sheeba Sydeek کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 کے تحت ”ہنگامہ برپا کرنے کے ارادے سے اشتعال دلانے“ کے الزامات میں تحقیقات کا آغاز کیا اور انکا موبائل فون چھین لیا۔ .بیان میں کہا گیا کہ مکتوب میڈیا نیوز ویب سائٹ کے ایڈیٹر اور ڈپٹی ایڈیٹر سے بھی تفتیشی افسر نے پوچھ گچھ کی اور ان کے خلاف بھی مقدمے درج کرنے کی دھمکی دی۔
بیان میں کہا گیا ہے یہ تفتیش مکتوب میڈیا کے لیے سائڈیک کی 30 اکتوبر کی خبر کے حوالے سے تھی جس میں گزشتہ ماہ یہوواہ کے گواہوں کے کنونشن میں ہونے والے دھماکے کے بعد حراست میں لیے گئے مسلمان مردوں نے پولیس پر مسلم مخالف تعصب کا الزام لگایا تھا۔ دھماکے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سی پی جے کے انڈیا کے نمائندے Kunal Majumderنے کہا”مکتوب میڈیا کے صحافیوں کے خلاف پولیس پر مسلم مخالف تعصب کا الزام لگانے والی ایک رپورٹ پر تحقیقات کا آغاز کرنا ایک خطرناک مثال قائم کرناہے ،کیرالہ پولیس کو رپورٹر رSheeba Sydeek کے بارے میں اپنی تفتیش ختم کرنی چاہیے، ان کا فون واپس کرنا چاہیے، اور پریس کو ایسی خبریں شائع کرنے کی اجازت دینا چاہیے جو مفاد عامہ میں ہوں۔