بھارت1947سے کشمیریوں کا استحصال کر رہا ہے، فاروق رحمانی
اسلام آباد:
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ بھارتی سامراج 1947 سے کشمیریوں کا استحصال کر تا آرہا ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسکی حیثیت ایک جارح اور ظالم کے سوا کچھ نہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کا حق مکمل طورپر سلب کر لیا ہے ، حریت رہنماﺅں ، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکا ن مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جہنم نما جیلوں میں بند ہیں۔
انہوںنے کہا کہ جوانوں کو جعلی مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے، پریس،سوشل میڈیا وغیرہ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔ تحریک آزادی کیساتھ وابستگی کی پاداش میں لوگوں کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیںجبکہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیری سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے1947 میں پاکستان سے نقل مکانی کرنے والے غیر مسلموں کو مقبوضہ علاقے میں اراضی کے ملکیتی حقوق، بھارتی ریاستوں کے ہندوﺅںکو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دینے جبکہ ضلع کے بڈگام کے علاقے میں مہاراشٹر ہاو¿س کی تعمیر جیسے نوآبادیاتی اقدامات کی مذمت کی۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے آبادکاری کی اپنی نوآبادیاتی پالیسی آگے بڑھا رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کی صورتحال اس وقت انتہائی ابتر ہے ، بھارتی تسلط میں کشمیریوں مسلمانوں کا سب کچھ داﺅ پر لگا ہوا ہے ، بھارت کشمیری مسلمانوں کا سب کچھ چھین کر انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا چاہتا ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ بھارت کو جموں و کشمیر میں غیر قانونی اقدامات سے روکیں۔