نئی دلی:عدالت نے شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی
نئی دلی 30ستمبر (کے ایم ایس)
نئی دلی کی ایک عدالت نے فروری2020میں دارلحکومت میں فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت نظربند جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس لیڈر شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دلی کی ساکیت عدالت نے ان کے خلاف نیو فرینڈر کالونی پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں ضمانت منظور کی ہے تاہم وہ اپنے خلاف درج دیگر مقدمات کی وجہ سے مسلسل حراست میں رہیں گے ۔ مشرقی دلی کی عدالت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں شرجیل امام کو ضمانت دی ہے۔ شرجیل پر سی اے اے/این آر سی مخالف احتجاج کے دوران جامعہ میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔انہوں نے 31ماہ قبل اس مقدمے کے سلسلے میں ضمانت کی درخوست دائر کی تھی ۔عدلت نے انہیں 30ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت دی ۔ مشرقی دلی کی ایک عدالت نے رواں سال 24جنوری کو شرجیل امام کے خلاف بغاوت سمیت تعزیرات ہند کی کئی سنگین دفعات کے تحت الزامات عائد کئے تھے ۔شرجیل امام کے خلاف یہ الزامات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں متنازعہ قانون شہریت کے خلاف کی گئی تقاریر کی وجہ سے عائد کئے گئے تھے ۔
واضح رہے کہ شرجیل اما م کی طرف سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 16جنوری 2020کی تقریر پر ان کے خلاف 5 ریاستوں بشمول دلی، آسام، اتر پردیش، اروناچل پردیش اور منی پور میں غداری کے مقدمات درج کئے گئے تھے ۔