انسانی حقوق کا عالمی دن مظلوم کشمیریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا: کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا عالمی دن مظلوم کشمیریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ انہیں ان کے تمام بنیادی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج آزادیوں سے محروم رکھا گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں کی پوری آبادی کو ہر طرح کے انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی بدترین صورتحال اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی اداروں اور دنیا کے طاقتور ممالک کی توجہ کی متقاضی ہے۔ جیلوں میں نظر بند حریت رہنمائوں مولوی بشیر احمد عرفانی اور بلال صدیقی نے مقبوضہ جموں وکشمیرکی جیلوں سے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن منانا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے کیونکہ اقوام متحدہ نے ان کے حقوق کی بحالی کے لیے کوئی مخلصانہ کوشش نہیں کی اور وہ مسلسل ظلم وجبر کا شکار ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 10لاکھ سے زائد قاتل فوجی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانیت کے خلاف گھنائونے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں تاکہ کشمیریوں کو اپنے حقوق سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جا سکے۔ حریت رہنما ئوں غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد، یاسمین راجہ، حفظہ بانو، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، فیاض جعفری، سید سبط شبیر قمی، جاوید احمد میر، غلام نبی وار، حکیم عبدالرشید، مولوی مصعب ندوی، محمد شفیع لون، میر شاہد سلیم، نریندر سنگھ خالصہ اور محمد عاقب نے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں نہ صرف دل دہلا دینے والی ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ترجمان غلام نبی شاہین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال سنگین ہے کیونکہ انسانی حقوق کے کارکنوں، وکلا ء اور صحافیوں کے ساتھ ساتھ عام عوام کو بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔
دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے رہنما ئوں شیخ عبدالمتین، الطاف احمد وانی، سید اعجاز رحمانی، شمیم شال، زاہد صفی، مشتاق احمد، محمد سلطان بٹ، زاہد اشرف، گلشن احمد، قاضی محمد عمران، خالد وانی اور عزیر احمد غزالی نے اپنے بیانات میں دنیا پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگوں کی حالت زار کا نوٹس لے جنہیں بھارت نے تمام بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور انسانی وقار کی بالادستی پر یقین رکھنے والی دنیا بھر کی اقوام، تنظیموں اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کریں۔