قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی کو گھر میں نظر بند کر دیا
سرینگر:دفعہ 370پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل قابض انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں صورتحال کو قابو میں رکھنے کے ایک حصے کے طور پرپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کوسرینگر میں اپنے گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی ڈی پی کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محبوبہ مفتی کو ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا ہے۔انہیںبھارت مخالف احتجاجی ریلیوں کی قیادت سے روکنے کے لیے ان کے گھر کے باہر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔پی ڈی پی نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل پولیس نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے دروازے سیل کر دیے اور انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند کر دیا ۔
دریں ثناء قابض بھارتی فوج اور پولیس نے گزشتہ روزکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل کے گھر پر مشترکہ طور دھاوا بول دیا ۔دیویندر سنگھ بہل اس وقت گھر پر موجود نہیں تھے ۔پارٹی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں نے نہ صرف چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا بلکہ مکینوں کو ہراساں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوجیوں نے بھارتی سپریم کورٹ کے حوالے سے حریت رہنما ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل کے بیان پر انہیں ہراساں کرنے کیلئے یہ کارروائی کی۔ فورم کے ترجمان نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے اور بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔