جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کافیصلہ انتہائی مایوس کن اور افسوسناک ہے، سردار عتیق احمد
راولپنڈی:مسلم کانفرنس کے صدراور سابق آزاد کشمیرکے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے مودی حکومت کے فیصلے کی توثیق سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدارانہ فیصلے کو انتہائی مایوس کن اور افسوسناک قراردیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سردار عتیق نے راولپنڈی میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری عوام بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدارانہ فیصلے کے خلاف سراپہ احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ بھی ہندوتوا پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ بھارتی سپریم کورٹ کا جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق حالیہ متنازعپ فیصلہ اقوام متحدہ کے منہ پر ایک تمانچہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارے کو اس صورتحال پر بلا تاخیر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔ سردار عتیق نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ افضل گورو اور بابری مسجد کے معاملے پر پہلے ہی انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کرچکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ اس معاملے کو بلا تاخیر سیکورٹی کونسل میں اٹھائے اور پہلے مرحلے میں شملہ معاہدے سے دستبرداری اختیار کرے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے تمام راستے بند کرکے صورتحال کو جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس سپریم کورٹ کے جانبدارانہ فیصلے کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔