بھارتی سپریم کورٹ کادفعہ 370کے حوالے سے فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے، برطانوی ارکان پارلیمنٹ
لندن: برطانوی اراکین پارلیمنٹ، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے جس کے سیاسی مستقل کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی اراکین پارلیمنٹ، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ ایک مباحثے کے دوران کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے کئی قرار دادوں پا س کر رکھی ہیں جن پر عملدرآمد میں واحد رکاوٹ بھارتی ہٹ دھرمی ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں بھارتی اور اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیکر دونوں محکوم قوموں کی آزادی کیلئے موثر کردار ادا کرے۔مباحثے کا انعقاد تحریک کشمیر برطانیہ نے کیا تھا جبکہ اسکی صدارت رکن پرلیمنٹ پال برسٹو نے کی ۔مباحثے میں شریک ارکان پارلیمنٹ کیٹ ہولرن، جیس فلپس، سارہ اوون، سٹیو بیکر، سارہ برٹکلف، لارڈ قربان حسین، محمد یاسین، طاہر علی، ٹین ڈھیسی، ڈیبی ابراہمز اور مارکو لونگھی سمیت دیگر مقررین نے تنازے کشمیر پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے کشمیریوں کو ایک آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا ہے ، بھارت عالمی قوانین اور اصولوں کی مسلسل خلاف ورزی کر اہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ دہائیوں سے بھارتی جبر کا شکارہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ضروری ہے۔
تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے بھارتی سپریم کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیصلوں سے جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت اور نہ ہی کشمیریوں کی تحریک آزادی پر کوئی فرق پڑے گا۔ انہوںنے کہا کہ تنازعہ کشمیرکے حل میں واحد رکاوٹ بھارتی ہٹ دھرمی ہے جو طاقت کے وحشیانہ استعمال اور غیر قانونی اقدامات کے ذریعے جموںوکشمیر پر اپنا غیر قانونی تسلط برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوںنے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دلانے کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔