بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیری ٹھٹھر تی سردی کے باعث مزید مشکلات سے دوچار
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ٹھٹھرتی سردی کا زور بدستور جاری ہے جس سے پہلے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر میں رات کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مسلسل نیچے گر رہا ہے ۔ جمعہ کی صبح سرینگر کی شہرہ آفاق جھیل ڈل سمیت کئی آبی ذخائر کے بعض حصے منجمدہو ئے تھے ۔ مقبوضہ علاقے کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.8ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاجہاں گزشتہ شب کا درجہ حرارت منفی 5.4ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حراست منفی3.4ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کادرجہ حرارت 5.0ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ایک اور معروف سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.0ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاجہاں گزشتہ شپ کا درجہ حرارت منفی 5.8ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔محکمہ موسمیات کےمطابق وادی میں 24دسمبر تک موسم سرد مگر خشک رہنے کا امکان ہے تاہم پہاڑی علاقوں میں سولہ دسمبر کی رات کہیں کہیں ہلکی برف باری متوقع ہے۔
دریں اثنا قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف واکناف میں محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ قابض بھارتی اہلکارلوگوں کوٹھٹھرتی سردی میں گھروں سے باہر نکال کر گھنٹوں کھلے آسمان تلے بٹھا کر انکی شناختی پریڈ کراتے ہیں۔لوگوں کو بجلی ، پینے کے پانی کی عدم دستیابی سمیت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت کا بھی سامنا ہے۔