برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیراٹھانے پر ایلیسن تھیولس کی تعریف
لندن:برطانیہ میں مقیم کشمیریوں اور پاکستانیوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر سکاٹش نیشنل پارٹی کی رہنما اور رکن پارلیمنٹ ایلیسن تھیولس کی تعریف کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رکن پارلیمنٹ ایلیسن تھیولس نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی نام نہاد سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بارے میںاپنا موقف واضح کرے جس میں غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کی توثیق کی گئی ہے۔ برطانوی حکومت نے جواب دیا کہ وہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے آگاہ ہے۔ اینی میری ٹریولین نے تھیولس کے جواب میں پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہم دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں اوران دونوں کو موجودہ صورتحال کو حل کرنے اور کشمیریوں کے ساتھ تعمیری بات چیت کی ضرورت ہے۔برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے دوران مسئلہ کشمیرکواس وقت اٹھایاگیاجب طویل عرصے سے زیر التوا تنازعہ کشمیرکے بارے میں رکن پارلیمنٹ پال برسٹو نے برطانوی پارلیمنٹ میں کانفرنس کی صدارت کی۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی کے مطابق برطانوی قانون سازوں کی طرف سے بحث کا جاری رکھناحق خودارادیت کے کشمیر کاز کے لیے اہم ہے۔ فہیم کیانی نے کہاکہ پارلیمنٹ میں کشمیر کی شعوری وکالت پر کشمیری ارکان پارلیمنٹ پال برسٹو اور ایلیسن تھیولس کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکے بارے میں کانفرنسوں کا انعقاد برطانوی حکومت پر دبا ئوڈالنے کے لیے اہم ہے تاکہ وہ جموں وکشمیر پر غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کے لیے بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ کشمیر ی رہنما نے کہا کہ برطانوی اور یورپی ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنا اور لابنگ کرنابیرون ملک مقیم کشمیریوں کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اور مقدمہ جائز ہے اور دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کے پیدائشی حق کو چیلنج نہیں کر سکتی۔