مقبوضہ جموں و کشمیر

پروفیسر بٹ کا تنازعہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور


سرینگر02نومبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں معروف معالج ڈاکٹر محمد یونس کی یاد میں منعقدہ ایک تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جموں وکشمیر کی صورتحال میں کشمیریوں اور پورے خطے کے لوگوں کی بھلائی کے لیے بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور اسے حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ پروفیسربٹ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دبا ڈالے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرتی عمل شروع کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے ذریعے ہی خطے میں امن اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔
ادھر جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں پارٹی کارکن دانش احمد وانی کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی قابض انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے اس کالے قانون کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی کارکنوں پر کالے قانون کے نفاذسے بھارتی قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے ۔
دریں اثناء جموں و کشمیر پیپلز لیگ نے مودی حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں اور نئے تحقیقاتی ادارے کے قیام پر شدید تشویش ظاہر کی ہے اور ان اقدامات کو کشمیریوں کی آواز کودبانے کی ایک اور کوشش قراردیا ہے ۔ پارٹی کے وائس چیئرمین سید اعجاز رحمانی نے ایک بیان میں جنوبی کشمیر میں سینکڑوں کنال مزید اراضی بھارتی فورسز کے کیمپوں کے قیام کے لیے منتقل کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button