آزاد کشمیر

جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کافیصلہ قانون و انصاف کا قتل ہے

crop adocate conferenceمظفرآباد:
آزاد کشمیر کے وکلا نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں بھارتی سپریم کورٹ کے11دسمبر کے فیصلے کو کو قانون، آئین اورانصاف کے اصولوں کی بدترین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
آزاد کشمیر کے ریٹائرڈ چیف جسٹس چوہدری ابراہیم ضیا کے ہمراہ ہ سینٹرل پریس کلب مظفر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے وکلاء نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کامقبوضہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق کو قانون، انصاف اور انسانی قدروں کی صریحا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ کے5رکنی نام نہاد آئینی بنچ نے اپنے متعصبانہ فیصلے سے عدالتی نظام کے منصفانہ ہونے پر بہت سے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں ۔ کشمیری وکلا نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو انتہائی غیر منصفانہ، جانبدار، ناقص اور سیاسی فیصلہ قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے دفعہ 370کو عارضی قرار دیناخلاف قانون ہے کیونکہ ریاست جموں وکشمیر کے حتمی مستقبل کا فیصلہ ابھی اقوام متحدہ کی قراردادوںاور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ابھی ہونا باقی ہے ۔ اس لئے اس آئینی دفعہ کی عارضی حیثیت ہر صورت برقرار رہے گی جسے یکطرفہ طور پر کوئی بھی فرق ختم نہیں کر سکتا۔ وکلا نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ حق خودارادیت کے زریعے کریں گے اس عارضی مشروط معاہدے کو کسی بھی صورت بھارتی حکومت اسکی کوئی عدالت یا کوئی اور ادارہ یکطرفہ طور ختم کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ کشمیری وکلا کا کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل ، بھارت اور پاکستان ریاست جموں وکشمیر میں آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدار استصواب رائے کرانے کے پابند ہیں۔ وکلا نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام بھارتی فوجی قبضے سے اقوامِ متحدہ کی منظورشدہ قراردادوں کی مطابق آزادی چاہتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو قانون اور انصاف کا قتل قراردیا۔پریس کانفرنس سے لیگل فورم فار کشمیر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرایڈووکیٹ ناصر قادری ، سابق صدر سنٹرل بار ایسوسی ایشن ایڈووکیٹ ناصر مسعود،ممبر بار کونسل آزاد کشمیرایڈووکیٹ شوکت عزیز ، ایڈووکیٹ محمد نوراللہ قریشی ،ایڈووکیٹ پرویز مغل ،ایڈووکیٹ سید عبدالصمد ،ایڈووکیٹ مہتاب حمیداوردیگرخطاب کیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button