اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستا ن کی پیش کردہ قرار داد کی منظوری جموں و کشمیر اور فلسطین کے لئے امید کی کرن ہے:منیر اکرم
اقوام متحدہ: پاکستان نے کہا ہے کہ حق خودارادیت کی توثیق کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد کی منظوری جموں و کشمیر اور فلسطین جیسے علاقوں کے لوگوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 1981 سے یہ قرارداد پیش کر رہا ہے تاکہ دنیا کی توجہ ان لوگوں کی جانب مبذول کرائی جا سکے جو ابھی تک اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جن میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور فلسطین نمایاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیراورفلسطین کے عوام کے حق خودارادیت کو بے دردی سے دبایا جا رہا ہے، حق خود ارادیت کے حوالے سے پاکستان کی قرارداد کی متفقہ منظوری امید کی کرن ہے کہ وہ غیر ملکیوں سے اپنی آزادی کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہاکہ 64ممالک کی حمایت سے پیش کی گئی اس قرارداد میں ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر غیر ملکی فوجی مداخلت اور بیرون ممالک اور علاقوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ ظلم وجبراور امتیازی سلوک بند کریں۔قرارداد میں غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت اور قبضے کی کارروائیوں کی سخت مخالفت کا بھی اعلان کیا گیا کیونکہ اس کے نتیجے میں دنیا کے بعض علاقوں میں لوگوں کے حق خود ارادیت اور دیگر انسانی حقوق کو دبایا گیا ہے۔ قرار داد میں ذمہ دار ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دوسرے ممالک اور علاقوں میں اپنی فوجی مداخلت اور قبضے کے ساتھ ساتھ جبر، امتیازی سلوک، استحصال اور بدسلوکی کی تمام کارروائیاں فوری طور پر بند کریں۔اسمبلی نے ان لاکھوں پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی حالت زار پر بھی افسوس کا اظہار کیا جو ان کارروائیوں کے نتیجے میں در بدر ہیں ،قرار داد میں ان کی حفاظت اور عزت کے ساتھ رضاکارانہ طور پر اپنے گھروں کو واپسی کے حق کی توثیق کی گئی۔انسانی حقوق کی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خصوصی توجہ دے بالخصوص غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت یا قبضے کے نتیجے میں حق خود ارادیت کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قرارداد کی منظوری مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کی توثیق ہے جیسا کہ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی ادارے کی متعدد قراردادوں سے واضح ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ عمل مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوںکے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ایک امید فراہم کرے گا۔قرارداد میں سیکرٹری جنرل سے اس سوال پر جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔