میرواعظ عمر فاروق کا پونچھ میں بے گناہ شہریوں کے دوران حراست قتل کی تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے پونچھ میں محفوظ حسین، محمد شوکت اور شبیر احمد نامی تین بے گناہ شہریوں کے دوران حراست قتل پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تینوں شہریوں کو بھارتی فورسز نے پوچھ گچھ کے نام پر چند دیگر افراد کے ہمراہ حراست میں لیا تھا ۔ میرواعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں واقعے میںملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ۔بیان میں کہاگیاکہ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق بھارتی فورسز اورمجاہدین کے درمیان تصادم کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ ہم ہر طرح کی خونریزی اور انسانی جانوں کے زیاں پرافسردہ ہیں اور اسکی مذمت کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی جانوںکے زیاں کا عمل گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے اور بظاہر اس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا۔بیان میں کہا گیا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس مسلسل مذاکرات اور مکالمے کے ذریعہ مسائل کے حل کی وکالت کرتی رہی ہے تاکہ انسانی جانوں کے زیاں کو روکا جاسکے کیونکہ مشکلات اور مسائل کے خاتمے کا یہی ایک واحد راستہ ہے۔