مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، انتونیو گوتریس
نیویارک 22 جنوری (کے ایم ایس)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تنازعہ کشمیر پر عالمی ادارے کے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ اسے اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ معاہدوں کی بنیاد پر حل کیا جانا چاہیے۔
انتونیو گوٹیرس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی دوسری مدت ملازمت کا آغاز کرتے ہوئے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں عالمی ادارے کے مذکورہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ متنازعہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے گا۔انہوں نے ایک پاکستانی صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کا وہی موقف ہے جو پہلے تھا اور جو قراردادیں لائی گئی تھیں ان کی حیثیت بھی برقرار ہے۔
سیکرٹری جنرل نے نشاندہی کی بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین گروپ تعینات ہیں جو متنازعہ علاقے میں لائن آف کنٹرول کی نگرانی کا کا کر رہے ہیں۔انتونیو گرتریس کہا کہ انھوں نے کئی بار تنازعہ کو حل کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش کی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ وہ چیز ہے جسے پرامن طریقے سے آگے بڑھا جاسکتا ہے۔
پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے لیکن بھارت نے ہمیشہ اسے مسترد کیا۔