مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی حراست میں 3شہریوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے
مظفرآباد:
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں بھارتی فوج کی حراست میں تین کشمیری شہریوں کے وحشیانہ قتل کے خلاف مظفر آباد میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
پاسبان حریت جموں و کشمیر کے زیر اہتمام احتجاج میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے کشمیری شہریوں کی دوران حراست قتل پر بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور سیاہ جھنڈے لہرا کا احتجاج کیا۔ مظاہرین نے "قاتل قاتل مودی قاتل ، قاتل قاتل بھارت قاتل اورجس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے” جیسے فلک شگاف نعرے لگائے ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاسبان حریت کے چیئرمین عزیراحمدغزالی نے کہا کہ بھارتی افواج گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ہزاروں کشمیریوں کو اغوا کرنے کے بعد ٹارچر سیلوں اور فوجی کیمپوں میں حراست کے دوران شہید کرچکی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں دریافت شدہ ہونیوالی ہزاروں گمنام قبروں میں دوران حراست شہید ہونیوالے کشمیریوں کو دفن کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سرنکوٹ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی جنگی جرائم کی تازہ مثال ہے ۔عزیر احمد غزالی نے کہا کہ مودی حکومت نے بھارتی فوجیوں کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹے دے رکھی ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی اقوام متحدہ اورعالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ سرنکوٹ میں کشمیری شہریوں کے قتل کا نوٹس لیں اور اس میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف سخت کارروائی کیلئے بھارت پردبائو بڑھائیں۔ مظاہرے سے عثمان علی ہاشم، محمد اسحاق شاہین ، محمد شفیق انقلابی، فیصل فاروق شیخ ، محمد اسلم انقلابی، لیاقت علی رانا اور محمد فیاض خان نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرین نے سینٹرل پریس کلب سے شہر کی مرکزی شاہراہ تک احتجاجی مارچ بھی کیا۔