انسانی سمگلنگ کا شبہ:فرانس نے 278مسافر واپس بھارت بھیج دیے
پیرس: فرانس میں انسانی سمگلنگ کے سلسلے میں روکے گئے ایک چارٹر طیارے کو ، جس پر تین سو سے زیادہ بھارتی باشندے سوار تھے، 276 مسافروں کے ساتھ بھارت واپس بھیج دیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نکارا گوا جانے والے لیجنڈ ایئرلائنز کے اے 340 طیارے کو، جس پر کوئی نشان نہیں تھا، چار روز تک فرانس کی شمپین کاو¿نٹی کے وٹری نامی دیہی ایئر پورٹ پر روکا گیا۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ طیارے کے 303 مسافروں میں سے 276 کو بمبئی واپس بھیج دیا گیا ہے جب کہ باقی ماندہ 25 مسافروں نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست کی ، جنہیں پیرس کے چارلس ڈیگال ایئرپورٹ پر سیاسی پناہ کے خواہش مندوں کے لیے قائم خصوصی زون میں منتقل کر دیا گیا ہے۔پیرس کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا ہے کہ باقی رہ جانے والے مسافروں میں سے دو کو انسانی اسمگلنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیاتھا، تاہم پیر کے روز جج کے سامنے پیش ہونے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ جج نے انہیں فرانس کے قانون کے تحت تحقیقات میں مدد کے لیے معاون گواہوں کی حیثیت دے دی ہے۔
لیجنڈ ایئرلائنز کا اے 340 طیارہ جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے فجیرہ ایئرپورٹ سے نکارا گوا کے مناکواکے لیے روانہ ہوا تھا اور سفر کے دوران ایندھن بھرنے کے لیے فرانس کے وٹری ایئرپورٹ پر اترا، پولیس نے یہ خفیہ اطلاع ملنے کے بعد کہ طیارہ ممکنہ طور پر انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اسے روک لیا۔
پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ فرانسیسی حکام یہ جاننے کے لیے کام کررہے ہیں کہ اس پرواز کا اصل مقصد کیا تھا اور انہوں نے ایک ایسے منظم مجرمانہ گروہ کی سرگرمیوں کے بارے میں عدالتی تحقیقات شروع کر دیں ہیں جو غیر ملکیوں کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے یا رہنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایئر لائن نے ممکنہ انسانی اسمگلنگ میں اپنے کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے۔
امریکی حکومت نے نکاراگوا کو ان متعدد ممالک میں نامزد کیا ہوا ہے جو انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے درکار کم از کم معیارات پورے نہیں کر سکے ہیں۔
نکاراگوا کچھ ممالک کو ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دیتا ہے جسے بعض افراد نقل مکانی کے لیے ایک گزرگاہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ بعض اوقات اس سلسلے میں سفر کے لیے چارٹر پروازیں بھی استعمال کی جاتی ہیں۔