محبوبہ مفتی کا جموں وکشمیر ریزرویشن ایکٹ کی بحالی کا مطالبہ
سری نگر : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے نوجوانوں کو پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کورسز تک منصفانہ رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم آئینی حکم نامے کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں، مفتی نے جموں وکشمیر ریزرویشن ایکٹ کے ایس آر او 49 (2018) کو بحال کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو ان کے وزیر اعلیٰ کے دور میں متعارف کرایا گیا تھا۔ ایکٹ میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کورسز میں 75 فیصد نشستیں اوپن میرٹ پر پ±ر ہوں جبکہ 25 فیصد غیر مراعات یافتہ طبقوں کے لیے مختص ہوں۔
تاہم لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی حالیہ تبدیلیوں نے اوپن میرٹ کوٹہ کو 30% تک کم کر دیا ہے، جس سے 70% سیٹیں مخصوص کیٹیگریز کے لیے مختص کی گئی ہیں۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو برسوں سے سیاسی انتشار، تشدد اور عدم استحکام کا سامنا ہے اوراب انہیں داخلے کے عمل میں میرٹ اور انصاف کے لیے ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔