بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے مقبوضہ کشمیرمیں مزید فوجی تعینات کر رہا ہے
جموں 05 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہاہے کہ بھارت جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو مزید طول دینے کیلئے مقبوضہ علاقے میں مزید فوجی تعینات کررہا ہے تاکہ وہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد کو دبا سکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دیویندر سنگھ بہل نے جموں سے جاری ایک بیان میں بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی مزید 50کمپنیوں کی تعیناتی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے لاکھوں فوجی تعینات کر کے مقبوضہ علاقے کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کررکھا ہے اور قابض فوجی نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور انہیں بدترین ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ وہ طاقت کے بل پر زیادہ دیر تک کشمیریوں کو محکوم نہیں رکھ سکتا ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت سے ہمیشہ نفرت کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے ٹی ٹونٹی عالمی کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کا جشن منانے پر کشمیری نوجوانوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کو کھیل کو کھیل سمجھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے خلاف بھارت کی انتقامی کارروائی سے بی جے پی کی حکومت کی پست ذہنیت واضح ہوتی ہے ۔ دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ جموں وکشمیرعالمی سطح پر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس دیرینہ تنازعے کا اقوام متحدہ کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق ابھی حل ہونا باقی ہے لہذا بھارت کو چاہئے کہ وہ کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت فراہم کرے جس کا وعدہ اس نے عالمی فورموں پرکشمیری عوام سے کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ حریت رہنما نے اس موقع پر بھارت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ بامعنی مذاکراتی عمل شروع کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہوسکے ۔