مقبوضہ جموں و کشمیر

حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے شہدائے جموں کو شاندار خراج عقیدت

سرینگر05نومبر(کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے نومبر 1947کے شہداء جموں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کشمیریوں کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ شہداء کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نومبر1947ء کے پہلے ہفتے میں مہاراراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور انتہا پسند ہندوؤں نے جموں کے مختلف حصوں میں لاکھوں مسلمانوں کو اس وقت شہید کر دیا جب وہ پاکستان ہجرت کررہے تھے۔ جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار، محاذ آزادی کے صدر محمد اقبال میر اور تحریک استقلال کے چیئرمین غلام نبی وسیم نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں شہدائے جموں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندو انتہاپسندوں نے ایک سازش کے تحت جموں میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے نومبر 1947میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیاتھا۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ پانچ لاکھ سے زائد مسلمانوں کے قتل عام کے بعد جموں ریجن میں ہندوئوں کی اکثریت ہوگئی ۔مسلم لیگ جموں وکشمیر کے قائمقام چیئرمین عبدالاحد پرہ نے ایک بیان میں 1947کے جموں کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6نومبر1947کو جموں میں لاکھوں مسلمانوں کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت بے دردی سے شہید کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج نے آر ایس ایس ، ڈوگرہ بلوائیوں ور دوسرے ہندو دہشت گردوں کے ذریعے جموں خطے میں حملے کر کے لاکھوں مسلمانوں کی نسل کشیُ کی ۔ اسلامک پولیٹیکل پارٹی کے سربراہ محمد یوسف نقاش نے سرینگر میں ایک اجلاس میں شہدائے جموں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کی قربانیاں ہمارا بیش قیمت اثاثہ ہیں جنہیں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم شہدا کے مشن کے امین ہیں اور بھارت کو کشمیر سے نکال کر ان کے مشن کو پورا کریں گے ۔اسلامی تنظیم آزادی کے سربراہ عبدالصمد انقلابی ،جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر مصیب احمداورجموں وکشمیر سوشل اینڈ جسٹس لیگ کی رہنماء فاطمہ جان نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں کہا کہ جموں کے مسلمانوں کا قتل عام ڈوگرہ فورسزاور آر ایس ایس کے ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے جموں کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے کشمیری مسلمانوں کی سب سے پہلی منظم نسل کشی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام1931سے مسلسل قربانیاں پیش کر رہے ہیں اور مکمل کامیابی تک اپنی اس جدوجہد کو ہر قیمت پر جاری رکھیں گے ۔جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ ، جموں وکشمیر پیپلزفریڈم لیگ اورجموں و کشمیر استقلال یوتھ کے چیئرمین تنویر درانی نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں 6نومبر 1947کو جموں کے لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام کو انسانی تاریخ کا بدترین سانحہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے حل کرنے میں مدد دیں۔جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر ، جموں و کشمیر تحریک استقلال کے وائس چیئرمین مشتاق احمد بٹ اور جنرل سیکرٹری عبدالحمید نے اسلام آباد میںجاری اپنے بیانات میں کہاہے کہ نومبر1947میں ہندو جنونیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام کشمیر کی تاریخ کا سب سے ہولناک واقعہ ہے جس کی تلخ یادیں ستر سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی کشمیریوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں ۔ انہوں نے اسے نسل کشی کی بدترین کارروائیوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ 27اکتوبر 1947سے 6 نومبر 1947کے دوران جموں میں انتہا پسند ہندوئوں نے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیاجبکہ ہزاروں بے سہارا خاندانوں کو پاکستان ہجرت پر مجبور کیا گیا۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ کشمیر کی تاریخ کے اس المناک اور خونی باب کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

 

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button