مودی حکومت کی فرانسیسی صحافی کو ملک بدرکرنے کی دھمکی
نئی دہلی: نریندر مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت نے فرانسیسی صحافی وینیسا ڈوگناک کویہ کہہ کر ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے کہ ان کی سرگرمیوں سے ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچا ہے۔
یہ ا قدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب بھارت میں مقامی اور غیر ملکی صحافیوں پر مظالم بڑھ رہے ہیں اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون جمعرات 25جنوری کو سرکاری دورے پر بھارت آ رہے ہیں۔وینیسا ڈوگناک جو 22سال سے بھارت میں مقیم ہیں، جنوبی ایشیا سے فرانسیسی جریدوں” لی پوائنٹ” اور ”لا کروکس” اور سوئس اور بیلجم کے روزناموں” لی ٹیمپس” اور” لی سوئر ”کے لیے لکھتی ہیں۔ لیکن ڈیڑھ سال قبل مودی حکومت نے ان کا ورک پرمٹ واپس لیا اور اب انہیں 2فروری تک ملک بدر کرنے کی دھمکی دے رہی ہے۔ وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ملک کے بارے میں ان کی رپورٹنگ بد نیتی پر مبنی ہے۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ اجازت نامہ واپس لینے کے بعد بھی انہوں نے بھارت میں کام کیا جس کی وہ تردید کرتی ہیں۔حالیہ برسوں میں مودی حکومت پر تنقیدکرنے والے متعدد بھارتی صحافیوںکے خلاف مقدمے قائم کئے گئے اورانہیںجیل میں ڈالاگیا جبکہ غیر ملکی صحافیوں کوویزا کے مسائل کا سامنا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت میں آزادی صحافت پر حملوں میں اضافہ ہورہا ہے اورحساس موضوعات پر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو اکثر حکومتی عتاب کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔