مقبوضہ کشمیر :مودی حکومت نے مزید2 کشمیریوں کی املاک ضبط کر لیں
سرینگر: غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مودی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کو جدوجہد آزادی کشمیر سے وابستگی پر سزا دینے کیلئے مسلسل انکی جائیدادیں ضبط کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے اپنے تازہ ترین اقدام میں کولگام اور جموں اضلاع میں 2 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ بھارتی پولیس اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نے کولگام میں ایک کشمیری اعجاز احمد گنائی کے زیر تعمیر مکان اور ضلع جموں کے علاقے بشنہ میں بلدیو راج کے گھر پر قبضہ کر لیا۔ پولیس نے ان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کے غیر قانونی اقدام کا جواز فراہم کرنے کیلئے دونوں کشمیریوںکو منشیات کا اسمگلر قرار دیاہے۔بھارتی قابض حکام پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹر اور سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے کی ملکیت سینکڑوں مکانوں اور جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانیں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر املاک کو مسمار بھی کر دیا ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں روزانہ کی بنیاد پر املاک ضبط کرنا کشمیریوںکو بے گھر اور بے زمین کرنے کا مودی حکومت کایک نیا ہتھکنڈہ ہے۔ اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد کشمیریوںکو جاری جدوجہد آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے ۔بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں اپنی پرتشدد فوجی کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو بھی تباہ کر رہے ہیں۔ جائیدادوں کو مسمار، غیر قانونی طورپرضبط کرنا اور جبری بے دخلی کشمیری عوام کو معاشی طور پر مفلوج بنانے کی بھارت کی منظم مہم کا حصہ ہے۔مودی حکومت جموں وکشمیر پر اپنے فوجی تسلط اور استعماری ہتھکنڈوں سے ماضی میں بھی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام رہی ہے اور مستقبل میں بھی وہ اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوگی ۔