اسد الدین اویسی کی کشمیری پنڈت کے قتل پر مودی حکومت پر کڑی تنقید
بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رہائی خواتین کی عصمت دری کرنے والوں کو چھوٹ دینے کے مترادف ہے
نئی دلی 17اگست (کے ایم ایس)
آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنڈتوں کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسد الدین اویسی نے ان خیالات کا اظہار مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں ایک کشمیری پنڈت کے قتل اور اس کے بھائی کے زخمی ہونے کے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی طرف سے اگست2019میں دفعہ 370کی منسوخی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے کیونکہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں کشمیری پنڈتوں کے تحفظ میں ناکام رہی ہے ۔ اسد الدین اویسی نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں کشمیری پنڈت کا قتل مودی حکومت کی ناکامی کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی زندگیوں کی حفاظت کی ذمہ داری بی جے پی اور مودی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔واضح رہے کہ چوٹی گام میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ایک کشمیری پنڈت سنیل کمار بٹ ہلاک جبکہ اس کا بھائی پنٹو ناتھ بٹ زخمی ہو گیا۔
ادھر اسد الدین اویسی نے ایک بیان میں بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کیس کے عمر قید کی سزا کاٹنے والے11مجرموں کی رہائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ گجرات حکومت کا فیصلہ بھارت میں خواتین کی آبروریزی کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ گجرات حکومت یوم آزادی کے نام پر خاتون کی عصمت دری اور لوگوں کے قتل کے گھنائونے جرم میں ملوث خطرناک مجرموں کی سزا معاف کرکے کیا پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہے ۔اسد الدین اویسی نے کہاکہ 2002کے گجرات فسادات کے دوران پیش آنے والے اس گھنائونے واقعے میں ملوث 11ہندوئوں کو جنہیں بمبئی ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزا ئوں میں کمی کی آڑ میں رہاکردیا گیاہے جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت ایک مخصوص طبقہ کے خلاف جرائم میں ملوث افراد کی پشت پناہی کر رہی ہے ۔