سپین: ترک نغمہ نگار ترگے ایورن نے کشمیر ، فلسطین پر اپنا نیا نغمہ جاری کردیا
سپین: معروف ترک نغمہ نگار ترگے ایورن Turgay Evren نے کشمیر کونسل اسپین کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب میں اپنا تازہ ترین نغمہ ”مرسی کہاں ہے“(Where is Mercy) جاری کیا۔ نغمے میں غزہ اور کشمیر کے لوگوں کو درپیش چیلنجوں کا انتہائی جوش انداز میں ذکر کیا گیا ہے۔
ترگے ایورین قبل ازیں کشمیر پر کئی پر اثرترانے لکھ چکے ہیں جن میں ”کشمیر میرا نام ہے،دائمی بہار، ہم کبھی افسوس نہیں کریں گے، میں کشمیر ہوں،صرف ایک آدمی (سید علی گیلانی) اور کشمیر کی جیلیں“ شامل ہیں جو کشمیریوں کے ساتھ غیر متزلزل لگاﺅ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیر میں لوگوں کی حالت زار پر روشنی ڈالنے کے لیے ان کی بے لوث لگن کا ثبوت ہے۔
تقریب سے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنما الطاف احمد بٹ نے اپنے آن لائن خطاب میں کشمیر کاز، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیر میں نظر بندوں کو درپیش مسائل کو اپنے نغموں کے ذریعے اجاگر کرنے کیلئے ترگے ایورن کی انتھک محنت اور لگن کی تعریف کی۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے عالمی سطح پر کشمیر کاز کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں ترگے ایورن کے گراں قدر تعاون کو سراہتے ہوئے کشمیری عوام کی حمایت کو متحرک کرنے پر ان کے گانوں کے گہرے اثرات کو تسلیم کیا۔
کشمیر کونسل سپین کے صدر راجہ ندیم نے کشمیر اور فلسطین میں جاری جدوجہد کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے اپنے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے پر ترگے ایورن کا شکریہ ادا کیا ۔
تقریب سے یاسمین قریشی ،ثاقب طاہر،راجہ شفیق تبسم ،راجہ ندیم اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور مظلوموں کی آواز کو اپنی مدلل غزلوں کے ذریعے بلند کرنے کے لیے ترک نغمہ نگار کی لگن کو سراہا۔