پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا:نگران وزیرِ اعظم کا یوم یکجہتی کشمیر پر پیغام
اسلام آباد:نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ5فروری کو حقِ خود ارادیت کے حصول کیلئے کشمیری بہن بھائیوں کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار کیلئے یومِ یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جارہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نگراں وزیر اعظم نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک پیغام میں کہاکہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہی موقف ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہر سال کی طرح آج بھی حقِ خود ارادیت کے حصول کیلئے کشمیری بہن بھائیوں کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار کیلئے یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے۔ آج کے دن ہم گزشتہ 76برسوں میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی لازوال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد اور حتمی حل صرف اور صرف کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق جمہوری طریقے سے اقوام متحدہ کی نگرانی میں منعقدہ غیر جانبدار اور آزادانہ استصواب رائے سے کیا جائے گا۔ تاہم گزشتہ 76 برسوں سے بھارت نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو ڈرانے اور انہیں دبانے کی مذموم مہم چلائی ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں وہاں کے نہتے و معصوم لوگوں کو آہنی ہاتھوں سے دبانے کی کوششوں میں بھارت ماورائے عدالت قتل، غیر قانونی گرفتاریاں، اور زیرِ حراست تشدد جیسے ہتھکنڈے اپناتا آرہا ہے۔ بھارت نے میڈیا پر پابندی اور کشمیری قیادت و انسانی حقوق کے علمبرداروں کو قید کیا ہوا ہے۔ یہ زیادتیاں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں بلکہ ان کی انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے نشاندہی بھی ہوتی رہی ہے اور یہ بین الاقوامی میڈیا میں بھی رپورٹ ہوتی ہیں۔نگران وزیر اعظم نے کہا کہ غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں 5اگست 2019کا بھارتی اقدام بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنوینشن اور کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ اس دن سے آج تک بھارت غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر کے سیاسی منظرنامے اور آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کیلئے تواتر سے غیر قانونی اقدامات کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق 11دسمبر 2023کا فیصلہ کشمیریوں سے انکا حقِ خود ارادیت چھیننے کے مذموم اقدامات کے سلسلے کی ہی ایک کڑی ہے۔تاہم کشمیری لوگوں کے بلند ارادوں کو ملکی سطح پر کی گئی ایسی نام نہاد قانون سازی اور کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے ہر گز نہیں دبایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ بھارت اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے غیر جانبدار مبصرین، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان کو کشمیر تک رسائی دے تاکہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے پوری دنیا کو بتا سکیں۔نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہی موقف ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔