عمر عبداللہ کی طرف سے راجوری جانے سے روکنے اور دفتر میں قید کرنے پر بی جے پی پر کڑی تنقید
جموں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتی پولیس نے انہیں گزشتہ روز ضلع راجوری کے علاقے سندر بنی جانے سے روکنے کیلئے ان کے گھر کے دروازے مقفل اور انہیں ایک مجرم کی طرح انکے دفتر میں لے جاکر بند کردیا تھا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے جموں میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ا س کارروائی پر مودی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنگھ کی زیر قیادت قابض انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ۔انہوں نے کہا کہ وہ راجوری کے علاقے سندر بنی میں پارٹی کی ایک تقریب میں شرکت کرناچاہتے تھے تاہم انہیں انکے دفتر میں قید کردیاگیا۔انہوں نے کہاکہ یہ پہلاموقع نہیں کہ جب کسی سیاسی لیڈر کو اس طرح قید کیاگیا ہے ۔عمر عبداللہ نے مزیدکہاکہ انہیں یقین ہے کہ جیسے جیسے لوک سبھا کے انتخابات قریب آرہے ہیں اس طرح کی پابندیوں میں مزیدتیزی آئے گی۔انہوں نے کہاکہ ان کے ساتھ پولیس نے ایک مجرم جیسا سلوک کیاہے اور سب ڈویژنل پولیس آفیسر اس تمام کارروائی کی نگرانی کر رہے تھے ۔انہوں نے اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کاگلا گھونٹ دیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے۔ وہ جوکہتے ہیں کہ ہر کوئی سیاسی سرگرمیوں کے لیے آزاد ہے، لیکن یہ آزادی صرف ان لوگوں کوہی حاصل ہے جو بی جے پی اور اس کی حکومت کی تعریف کر رہے ہیں۔