بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک استعماری ریاست ہے ، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاہے کہ دنیا کے نام نہاد جمہوری ملک بھارت نے مقبوضہ علاقے میں تشدد ، مار دھاڑ ، بچوں اور خواتین سمیت شہریوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے اور غیر قانونی بھارتی قبضے میں کشمیریوں کی زندگی انتہائی اجیرن بن چکی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں غلام محمد خان سوپوری، محمد یوسف نقاش، فیاض حسین جعفری ، فریدہ بہن جی ، یاسمین راجہ ، سبط شبیر قمی اور دیگر نے آج "تشدد کے متاثرین کی حمایت” کے عالمی دن پر سرینگرمیں جاری بیانات میں کہا ہے کہ بھارت نے جموں وکشمیر پر کشمیریوں کی مرضی کے خلاف قبضہ جما رکھا ہے اور وہ آزادی کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے 1947سے اب تک تقریبا چھ لاکھ کے لگ بھگ کشمیری شہید جبکہ ہزاروں لاپتہ کر دیے ہیں، نہتے کشمیری بچوں ، خواتین اور بزرگوں پر انسانیت سوز مظالم نے بھارتی جمہوریت کا اصل چہرہ پوری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے کہا کہ مودی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سلب کرنے کے بعد کشمیریوں پر نہ صرف مظالم میں تیزی لائی بلکہ انکے سیاسی ، معاشی ، معاشرتی حتی کہ مذہبی حقوق بھی سلب کر لیے ، بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں جاری محاصرے اور تلاشی کی بلا جواز کارروئیوں نے کشمیریوں کا جینا حرام کر رکھا ہے اور وہ مشکلات کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں جاری سفاکانہ بھارتی کارروائیوں نے ثابت کیا ہے کہ بھارت قطعاً ایک جمہوری ملک نہیں ہے بلکہ مکمل طور پرایک جارح اور استعماری ریاست ہے جس نے فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کا پیدائشی حق، حق خود ارادیت سلب کررکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جب دنیا "تشدد کے متاثرین کی حمایت” کا دن منا رہی ہے ، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ جمہوریت کے لبھادے میں چھپے مکروہ بھارت کا نوٹس لے اور اس پر کشمیریوں کو انکا غصب شدہ حق ، حق خود ارادیت دینے کیلئے دباو ڈالے۔