بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کی احتجاجی کسانوں کو آنکھیں نوچنے، بازو کاٹنے کی دھمکی
چندی گڑھ نومبر 06 (کے ایم ایس)بھارتی ریاست ہریانہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے احتجاج کرنے والے ان کسانوں کو آنکھیں نوچنے اور بازو کاٹنے کی دھمکی دی ہے جنہوں نے ضلع روہتک میں ان کے پارٹی رہنما کا گھیر اﺅ کیاتھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میںگزشتہ سال نافذ کئے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان ہریانہ کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور جن نایک جنتا پارٹی کے رہنماو¿ں کے پروگراموں کی مخالفت کر رہے ہیں۔احتجاج کرنے والے کسانوں نے ہریانہ کے سابق وزیر منیش گروور سمیت بی جے پی کے کچھ رہنماﺅں کو ضلع روہتک کے علاقے کلوئی میں ایک مندر کے احاطے میں بند کرکے باہر احتجاج کیا۔ایک پولیس عہدیدارکے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گروور مقامی بی جے پی رہنماﺅں کے ہمراہ مندر کے احاطے میں پہنچے تاکہ وہاں سے اتراکھنڈ کے علاقے کیدارناتھ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے آدی شنکراچاریہ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی براہ راست نشریات دیکھ سکیں۔احتجاجی مظاہرین نے چند گھنٹوں کے بعدبی جے پی رہنماو¿ں کو مندر سے جانے کی اجازت دی لیکن اس دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر اروند شرما نے مظاہرین کو دھمکیاں دیں۔ اروند شرما نے کہاکہ کانگریس اور دیپیندر ہڈا کو سمجھنا چاہیے کہ اگر کوئی منیش گروورکی طرف آنکھ اٹھاکردیکھے گا تو ہم ان کی آنکھیں نوچ لیں گے اور اگرکسی نے ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو ان کے بازو کاٹ دیے جائیں گے۔ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی رہنمانے کہا کہ یہ جماعت اقتدار کے لیے بے چین ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس یہ بات لکھ لے کہ وہ25 سال اسی طرح بھٹکتی رہے گی کیونکہ اقتدار میں بی جے پی رہے گی۔منیش گروور کے بیان پر کسانوں میں غم وغصہ پایاجاتا ہے۔ انہوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو ”بے روزگار شرابی“ اور” برے عناصر“ قرار دیا تھا جو احتجاج کو طول دینے کی کوشش کررہے ہیں۔