شہید غلام محمد بلہ کو ان کے49 ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنماء محمد فاروق رحمانی نے ممتاز آزادی پسند رہنماء شہید غلام محمد بلہ کو ان کے49 ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ غلام محمد بلہ کو 1975 میںاندرا عبداللہ معاہدے کے خلاف مظاہرے کی قیادت کرنے پر بھارتی پولیس نے سوپور سے گرفتار کیاتھا اورانہیں اسی سال 14 اور 15فروری کی درمیانی شب سرینگر سنٹرل جیل میں تشدد کا نشانہ بناکر شہیدکردیاگیا ۔ انہوں نے کہاکہ شہید رہنماء تحریک آزادی کشمیر کے ایک بہادر سپاہی تھے اور اس انقلابی نوجوان کی وجہ سے1980 ء کی دہائی میں بڑی تعداد میں لوگوں کوبھارت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی تحریک ملی ۔ 70 اور 80 کی دہائیوں میں عوامی مظاہروں سے 1990 میں بڑے پیمانے پر عوامی تحریک کی راہ ہموار ہوئی۔فاروق رحمانی نے کہا کہ شہید غلام بلہ کی میت ان کے اہلخانہ کے حوالے نہیں کی گئی۔ پولیس نے رات کی تاریکی میں ان کی میت سوپور لے جاکر اگلی صبح خود ہی ان کی تدفین کر دی ۔ انہوں نے کہاکہ وہ تحریک آزادی کشمیر کے ایک بہادر سپاہی تھے اور اس انقلابی نوجوان کی وجہ سے1970اور1980 ء کی دہائی میں بہت سارے لوگوں کوبھارت کے خلاف کھڑے ہونے کی تحریک ملی ۔ محمد فاروق رحمانی نے شہید غلام محمد بلہ اور دیگر شہدائے کشمیر کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ۔ حریت رہنماء نے بھارت کے ہندوتوا حکمرانوں کی طرف سے 154کشمیری مسلم افسروں کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت انکی ملازمتوں سے برطرف کرنے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ قابض بھارتی حکومت اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے جموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کوا قلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ محمد فاروق رحمانی نے جیلوں میں نظربندکشمیریوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور اورعالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل پرزوردیا کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ بھارتی حکومت کے توہین آمیز سلوک اور ظالمانہ رویے کا فوری نوٹس لیں اورکشمیریوںکو بھارتی مظالم سے نجات دلانے کیلئے بھار ت پر دبائو بڑھائیں۔