بھارت : مغربی بنگال میں بی جے پی کارکنان نے خالصتانی کہہ کر سکھ پولیس افسرکا مذاق اڑایا
کولکتہ: بھارت میں ہندوتوا تنظیموں کی طرف جاری تقسیم کی سیاست ایک بار پھر اس وقت منظر عام پر آگئی جب ریاست مغربی بنگال کے علاقے دھماکھلی میں بی جے پی کارکنوں نے پگڑی پہنے ایک سکھ پولیس افسرکا مذاق اڑایا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی کے کارکنوں نے اس وقت خالصتانی کہہ کرسکھ آئی پی ایس افسر جسپریت سنگھ کامذاق اڑایا جب وہ اپنی ٹیم کے ساتھ دھماکھلی میں ڈیوٹی دے رہے تھے اور انہوں نے مغربی بنگال کے بی جے پی رہنما سویندو ادھیکاری کو شمالی 24پرگنہ ضلع میں سندیشکھلی کا دورہ کرنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔ پولیس نے سرکاری احکامات کے نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے ادھیکاری کو سندیشکھلی جانے سے روک دیا تھا۔مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی طرف سے ایکس پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں سکھ آئی پی ایس افسرکو جو اس وقت مغربی بنگال پولیس میں ایس پی(انٹیلی جنس بیورو)کے عہدے پر تعینات ہیں، بی جے پی کے حامیوں سے یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ صرف اس لیے کہ میں پگڑی پہنتا ہوں آپ لوگ مجھے خالصتانی کہہ رہے ہو۔میں صرف اپنی ڈیوٹی کر رہا ہوں، کیا میں نے تمہارے مذہب کے بارے میں کچھ کہا، تم میرے مذہب کے بارے میں کیوں بول رہے ہو؟کیا آپ لوگوں نے یہی سیکھا ہے؟ اگر کوئی پولیس افسر پگڑی باندھ کر اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے ادا کرے تو وہ آپ کے لیے خالصتانی بن جائے گا؟ شرم کرو۔ ممتابنرجی نے ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی تقسیم کی سیاست نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ انہوں نے مزید لکھاکہ بی جے پی کی تقسیم کی سیاست نے بے شرمی سے آئینی حدود سے تجاوز کیا ہے اور سکھوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے ملک کے لیے ان کی قربانیوں اور عزم کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ ہم بنگال کی سماجی ہم آہنگی کے تحفظ کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہیں اور اس میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کوناکام بنانے کے لیے قانونی کارروائی کریں گے۔کانگریس نے بھی اس واقعے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی نے ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے لوگوں کے گھٹیا سلوک کو دیکھیں۔ دن رات ملک کی خدمت کرنے والے پولیس افسر کو خالصتانی کہا جاتا ہے کیونکہ وہ پگڑی پہنتے ہیں۔ یہ انتہائی گھٹیا ذہنیت ہے۔